مصر کے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کا مصری قید خانے میں یہ چوتھا رمضان ہے جہاں وہ تن تنہا اپنے روز وشب گزار نے پر مجبور ہیں۔ ضروری ہے کہ ان کی حالت زار کی وقتاًفوقتاً ہم خبرگیری کرتے رہیں ـ
جہا ں تک ہمیں علم ہے ڈاکٹر محمد مرسی مصر میں واحد ایسے سیاسی قیدی ہیں جن پر اپنے رشتہ داروں سے ملاقات پر بھی پابندی ہے۔ 3 جولائی2013کو فوجی بغاوت کے بعد سے انھوں نے صرف ایک بار 7 نومبر کو ہی اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کی ہے۔ اور تب سے اب تک وہ اپنے بیٹے اسامہ سے بھی صرف 4 بار ملے ہیں وہ بھی صرف چند منٹوں کے لئے ۔ اپنے بیٹے سے ان کی آخری ملاقات جنوری 2015 میں ہی ہوئی تھی۔
13 نومبر2013 سے ہی ان پر اپنی اہلیہ اور دوسرے رشتہ
داروں سے ملنے پر پابندی ہے۔ ان کے اہل خانہ کو ان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ ان کی صحت کیسی ہے؟ ان کو کھانا مل رہا ہے کہ نہیں؟ لباس اور قید خانہ کس طرح کا ہے؟ کسی کو اجازت بھی نہیں ہے کہ کوئی انھیں ضروریات کا سامان دے سکے‘ مثال کے طور پر کپڑا یا کھانا۔
اہل خانہ نے کئی بار ان سے ملاقات کی دارخواستیں بھیجی ہیں لیکن ان درخواستوں کو سرد خانے میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اہل خانہ سے ملاقات تمام قیدیوں بشمول ڈاکٹر مرسی کا آئینی حق ہے ۔ ان کے اہلِ خانہ نے مصری اور عالمی حقوق انسانی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ اس ناانصافی کے سلسلے کو بند کرنے کے لئے ان کی مدد کریں!
ان کا عزم ہے کہ صدر ڈاکٹر مرسی کی آزادی کے لئے وہ لڑتے رہیں گے!